تری سمت جانے کا راستہ نہیں ہو رہا
Poet: اظہر اقبال By: سلمان علی, Karachiتری سمت جانے کا راستہ نہیں ہو رہا
رہ عشق میں کوئی معجزہ نہیں ہو رہا
کوئی آئنہ ہو جو خود سے مجھ کو ملا سکے
مرا اپنے آپ سے سامنا نہیں ہو رہا
تو خدائے حسن و جمال ہے تو ہوا کرے
تیری بندگی سے مرا بھلا نہیں ہو رہا
کوئی رات آ کے ٹھہر گئی مری ذات میں
مرا روشنی سے بھی رابطہ نہیں ہو رہا
اسے اپنے ہونٹوں کا لمس دو کہ یہ سانس لے
یہ جو پیڑ ہے یہ ہرا بھرا نہیں ہو رہا
More Love / Romantic Poetry






