تری سمت جانے کا راستہ نہیں ہو رہا

Poet: اظہر اقبال By: سلمان علی, Karachi

تری سمت جانے کا راستہ نہیں ہو رہا
رہ عشق میں کوئی معجزہ نہیں ہو رہا

کوئی آئنہ ہو جو خود سے مجھ کو ملا سکے
مرا اپنے آپ سے سامنا نہیں ہو رہا

تو خدائے حسن و جمال ہے تو ہوا کرے
تیری بندگی سے مرا بھلا نہیں ہو رہا

کوئی رات آ کے ٹھہر گئی مری ذات میں
مرا روشنی سے بھی رابطہ نہیں ہو رہا

اسے اپنے ہونٹوں کا لمس دو کہ یہ سانس لے
یہ جو پیڑ ہے یہ ہرا بھرا نہیں ہو رہا

Rate it:
Views: 285
20 Jul, 2022