Add Poetry

ترے جمال سے بڑھ کر جمال کیا ہو گا

Poet: Azharm By: Azharm, Doha

ترے جمال سے بڑھ کر جمال کیا ہو گا
ترا جواب نہیں ہے، سوال کیا ہو گا

قرار چھین گیا ہے ترا تصور ہی
حضور حسن میں جانے یہ حال کی ہو گا

ترے خیال کا ہجراں میں لطف اتنا ہے
میں سوچتا ہوں کہ آخر وصال کیا ہو گا

کمال اُس کا بنایا ہے تُجھ کو فرصت سے
غرور جس پہ اُسے ہو، کمال کیا ہو گا

وہ آ گئے ہیں عیادت کو اور کیا مانگوں
مریض اس سے زیادہ نہال کیا ہو گا

شریک خوشیوں میں میری وہ جب نہیں ہوتے
مجھے ہے رنج، تو اُن کو ملال کیا ہو گا

سرور، قرب سے بڑھتا ہے، اور بڑھ جائے
ذرا بھی خود کو نہ اظہر سنبھال، کیا ہو گا
 

Rate it:
Views: 427
14 May, 2013
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets