تو بھی تماشائی ھوئی
Poet: R.K JAZEB By: R.K JAZEB, JEDDAHتیرے ہی شہر میں میری یہ کیسی پذیرائی ھوئی
پھولوں نے کانٹے دئیے پتھروں سے شناسائی ھوئی
پھر تیرے نام کے ساتھ جب بھی میرا نام آئے
میں تیری گلیوں میں لٹا تجھ سے بھی بیوفائی ھوئی
سر محفل وہ مجھے محبت کی سزا دیتے ھیں
میں تو بدنام تھا مگر تیری بھی رسؤائی ھوئی
میری چاھت پہ مجھے لوگوں نے بھی الزام دئیے
ھر اک نظر مجھ پہ اٹھی تو بھی تماشائی ھوئی
More Love / Romantic Poetry






