تیرا چہرا
Poet: Shahid Mukhtar Ronaq By: Shahid Mukhtar Ronaq, Islamabadکبھی گلاب کبھی آفتاب کبھی کنول لگتا ہے
تیرا چہرا تو مجھے میری ہی غزل لگتا ہے
آنکھ میں تیری یہ کاجل بڑا قاتل لگتا ہے
گیسوُءِ یار ساون کا سیاہ بادل لگتا ہے
چہرا تیرا سمندر ہے دل میرا ساحل لگتا ہے
پھر بھی دونوں کا جدا ہونا مشکل لگتا ہے
ماتھے پر بندیا تیرے مہتاب کی سی ہے
جوڑے میں سجا پھول خوشبو میں تیری پاگل لگتا ہے
شعر جو تم پڑھتے ہو نظمیں میری جو تم سنتے ہو
اور کچھ نہیں یہ تیرے پیار کا حاصل لگتا ہے
رونق ہر لفظ اسکا فصلِِ گل لگتا ہے
موسمِ بہار بھی مجھے اُسی کا بدل لگتا ہے
More Love / Romantic Poetry






