تیری آواز آتی ہے
سماعت مسکراتی ہے
تیری باتیں ہوتی ہیں
لبوں سے پھول جھڑتے ہیں
تو جب خوابوں میں
نگاہیں جھلملاتی ہیں
تصوّر دِل میں اقترے تو
روح کوچین آتا ہے
اگر تو خود آجائے تو
بہاریں لوٹ آتی ہیں
فضا مسرور ہوتی ہے
ہوائیں گنگاتی ہیں
تیری آواز آتی ہے
سماعت مسکراتی ہے