تیری قربت چاہتا ہے دل بہت
تیر ی الفت چاہتا ہے دل بہت
جان تجھ پہ وار دے گر تو کہے
یہ اجازت چاہتا ہے دل بہت
دل پہ تیرا اعتبار چاہتا ہے
یہ عنایت چاہتا ہے دل بہت
دل پہ بس تیرا ہی اختیار چلے
ایسی حالت چاہتا ہے دل بہت
دل تجھ دل سے دعائیں دیتا ہے
تیری نصرت چاہتا ہے دل بہت
میری ہر تدبیر وہ سراہتا رہے
ایسی حکمت چاہتا ہے دل بہت
عظمٰی فاصلے جدا نہ کر پائیں
یوں رفاقت چاہتا ہے دل بہت