Add Poetry

تیری یاد توشہ درد تھی جب اٹھے تھے تیرے دیار سے

Poet: Chaudhry Tahir Ubaid Taj By: Chaudhry Tahir Ubaid Taj, Islamabad

تیری یاد توشہ درد تھی جب اٹھے تھے تیرے دیار سے
نہ ملی فرار کی کوئی جا غمِ زندگی کے حصار سے

وہ رفاقتوں کا ہی فیض تھا کہ کمال جس نے عطا کیا
کبھی دوستی تھی خزاں سے بھی، اب عداوتیں ہیں بہار سے

ملی خاک میں تری آبرو، تھا تو سر بسر ہمہ جستجو
جو تھا گامزن رہِ شوق پر، تجھے کیا ملا دلِ زار سے

ابھی خود نوشت بھی کیا لکھیں جو عبارتوں میں بھی کھوٹ ہو
کہ فرار کو تو نے جا بجا یوں بدل دیا ہے قرار سے

تیری چال مشقِ عروض ہے، تو غزل ہے یا کہ غزال ہے
ہے ردیف زلفِ دراز سے، ملا قافیہ لبِ یار سے

یہ وصال تاج عجیب تھا کہ کمال جس نے عطا کیا
غمِ زندگی دلِ زار سے، غمِ عاشقی دلِ یار سے

Rate it:
Views: 435
17 May, 2013
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets