تیرے بن اب رہا نہیں جاتا

Poet: Muhammad Nawaz By: Muhammad Nawaz, sangla hill

درد فرقت سہا نہیں جاتا
زباں سے کچھ کہا نہیں جاتا

دل گمراہ کی گمراہی کی قسم
تیرے بن اب رہا نہیں جاتا

جانے کیا مجھ پہ نشہ چھا گیا ہے
کچھ بھی لکھا پڑھا نہیں جاتا

چھو کے دیکھا تھا ایک ٹہنی کو
گل کا اب تک گلہ نہیں جاتا

شکوہ ظلم صنم کیا معنی
سولی پہ یوں چڑھا نہیں جاتا

سوز مستی خاک ہے جب تک
آنکھ سے تو پلا نہیں جاتا

یہ محبت کے زخم ہیں ہمدم
ان کا شکوہ نہیں کیا جاتا

Rate it:
Views: 1254
16 Dec, 2010