وہ پیڑوں کے سائے میں ٹھنڈا پہر وہ اجلے سویروں کی میٹھی سحر ستاروں کی روشن پیشانی پے وہ مستی لٹاتا سنہرا قمر وہ خوشبو ہوا کے مدھر تان کی وہ چہرے پے زلفوں کا بہتا بحر لہروں کی پائل پےرقصاں ہے پانی جادو ہے ایسا ناں ٹہرے نظر