جلتے رہے شب بھر
Poet: Shabeeb Hashmi By: Shabeeb Hashmi, Al-Khobar K.S.Aزلف پریشاں کیے ہوئے ہم چلتے رہے شب بھر
اور آتش فرقت ایسی بھڑکی ہم جلتے ریے شب بھر
ہم نالاں ہیں حوادث کے مارے ہجراں کی یلغار سے
اور وہ بن سنور کے دامن حسن میں مچلتے رہے شب بھر
عرش سے فرش تک نگری نگری سب انکے ہیں دیوانے
اور ہم ایک جھلک آنکھوں میں سمانے چھت پے رہے شب بھر
ہم شام غم میں منہ کو چھپائے زخم زخم رستے رہے
اور وہ بھر کے پیمانہ اپنے روپ کا چھلکتے رہے شب بھر
وہ اپنے تخیل کے سفر میں صبح و شام مصروف تھے
اور ہم فرصت کے مارے سنگ در پے تڑپتے رہے شب بھر
ہم بھرے شجر کا ساتھ سمیٹے سائے سے بھی دور تھے
اور وہ اپنے آنچل ہوا کے دوش پے بدلتے رہے شب بھر
More Love / Romantic Poetry







