وجود اپنا جنوں میں کھو چکا ہوں
جو تو نے چاہا ویسا ہو چکا ہوں
اجالوں سے بھرے دن آ رہے ہیں
میں سوچوں میں ستارے بو چکا ہوں
میرے محبوب چھوڑو اب اداسی
تیرے حصے کا بھی میں رو چکا ہوں
ہے میرا گھونسلہ تیرا تصور
میں کب کا گھونسلے میں سو چکا ہوں
میری پاکیزگی پہ شک نہ کرنا
میں زم زم سے نگا ہیں دھو چکا ہوں