جو مقدر نے کھیل کھیلے ہیں ہم نے بس اپنے تن پہ جھیلے ہیں ساری دنیا ہے اک طرف وشمہ دوسری سمت ہم اکیلے ہیں عشق، چاہت، وفا، جنون جفا یہ سبھی زندگی کے میلے ہیں اک تصور سے کھیلنا کب تک۔ ہم تو اک عمر اس سے کھیلے ہیں