Add Poetry

جو مل سکیں نہ کبھی ان کا راستہ کیسا

Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, ملایشیا

جو مل سکیں نہ کبھی ان کا راستہ کیسا
خزاں کے دور میں پھولوں کا قافلہ کیسا

لبوں کا کام نگاہوں سے کیوں نہیں لیتے
اثر جو کر نہ سکا پھر یہ سلسلہ کیسا

یہ کہنا رات گذرتی ہے اب بھی آنکھوں میں
تمہاری یاد کا قائم ہےواسطہ کیسا

یہ کہنا چاند اُترتا ہے بام پر اب بھی
مگر نہیں وہ شبِ ماہ کا مزا کیسا

معیار پیسہ ہو توقیر آدمی کے لیے
تو مفلسوں کی زمانے میں بھی پانا کیسا

جگر کا خون بھی دینے سے کچھ نہیں حاصل
شجر سے ٹوٹی ہوئی شاخ پہ آسرا کیسا

جدائی اسکی مجھے صحرا سمت لے آئی
اٹک کے رہ گیا پلکوں پہ خواب سا کیسا

میں کیوں نہ مانگ لوں صحرا کی ریت سے پانی
جو پیاس اور بڑھا دے پھر تو یہ وشمہ کیسا

Rate it:
Views: 317
07 May, 2018
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets