جہان عشق کی حیرتوں میں گم ھے
مکاں لا مکاں کی وسعتوں میں گم ھے
سکوت۔شب میں اک ہنگامہ ھے
دل سوز کی لہروں میں گم ھے
اک دیا جل رہا ھے شب۔تاریک میں
اندھیرا اس کی لو میں گم ھے
کیفیت۔ جذب میں مراقبے کا سرور
بحر۔ بیقراں میں اک قطرہ گم ھے
در و دیوار۔ دل میں ذکر کا سماں
عشق و مستی میں ہوش گم ھے
وقت اپنی رفتار سے چل رہا ھے
گردش۔ جہاں اپنے مدار میں گم ھے
حرف۔ لاالہ ھے میری زبان پر
میرے اندر پوری کائینات گم ھے