خدشہ

Poet: fauzia By: fauzia, rahim yar khan

خودبھی جلتےہو ہمیں بھی سلگاتے ہو
کیسے ہو تم خود کو ستاتے ہو

مشغلہ ہے بھیگی پلکیں پونچھنا میری
دکھ دے کے ہمیں غم خود بھی اٹھاتےہو

جاننا چاہتے ہو کتنے پرخلوص ہیں ہم
روز نئی ڈھنگ سے آزماتے ہو

پریشاں ہوں کہ بچھڑ جاتے ہیں ہمسفر
تم بھی بے بات بگڑ جاتے ہو

Rate it:
Views: 373
31 May, 2015