خلش
Poet: ذوالفقار علی بخاری By: Zulfiqar Ali Bukhari, Rawalpindiڈوب کر شرم سے میں مر کیوں نہیں جاتا
لوٹ کر اپنے محسن کو مر کیوں نہیں جاتا
ہوس نے رشتے کا کیا ہے تقدس پامال
پھندا ڈال کر اب میں مر کیوں نہیں جاتا
مار کر بندہ پھر پکڑا کیوں نہیں جاتا
قاتل چھلاوہ ہے کہ پکڑا نہیں جاتا
غربت نہیں مٹتی پر غریب مر جاتا
انصاف ملتا نہیں پر بک ضرور جاتا
ڈرا کر منصف کو دہل وہ بھی جاتا
بن کر معصوم جو دہائی سنائی جاتا
More Love / Romantic Poetry






