زلف رات سی ہے رنگت ہے اجالوں جیسی پر طبعیت ہے وہی بھولنے والوں جیسی ڈھونڈتا ہوں لوگوں میں شباہت اس کی کہ وہ خوابوں میں بھی لگتی ہے خیالوں جیسی