درد بے شمار ہوا چاھتا ھے

Poet: اسد رضا By: اسد رضا, mps

درد بے شمار ہوا چاھتا ھے
بڑھتے حد سے پار ہوا چاھتا ھے۔

نہیں معلوم کوئی وجہہ کارن۔
ہاں مگر کوئی آزار ہوا چاھتا ھے۔

کوں ؟ جانے یہ بیماری کیا ھے؟
ہلکا ہلکا سا بخار ہوا چاھتا ھے۔

دل دھڑکتا ھے دھک دھک دھک دھک
یعنی دل تیز رفتار ہوا چاھتا ھے۔

نہیں معلوم کہ یہ بےچینی کیسی ھے۔
کیوں اس قدر بیقرار ہوا چاھتا ھے؟

لوگ کہتے ہین لا دوا اس کو۔
یونی عشق کا بخار ہوا چاھتا ھے۔

Rate it:
Views: 590
19 Nov, 2021