نجانے کس بہار کا کیا تھا ذکر انہوں نے؟ نجانے کون ساساون میرا دامن بھگوے گا؟ نجانے کس دسمبر میں پڑے گی زور کی گرمی؟ نجانے کب میرا دل تیرے آنچل میں سوے گا؟