وفا کے قصے سنانے والے
وہ راہ الفت دکھانے والے
تلاش منزل کی جستجو میں
بڑے ہی چنچل تھے جو شروع میں
نہ جانے کس کی نظر لگی ہے
چھڑا کے دامن وہ جا رہے ہیں
تمام رشتے مٹا رہے ہیں
محبتوں کے دیئے جلا کر
وہ اپنے ہاتھوں بجھا رہے ہیں
یہ عشق پیچہ سمجھ نہ آیا
بہت رلایا
ضیاء کو دیوانہ کر کے یارو
وہ اپنی مرضی سے جا رہے ہیں