دل کا موسم کچھ یونہی بجھ سا گیا ہے ان دنوں
Poet: مرید باقر انصاری By: مرید باقر انصاری, Karachiدل کا موسم کچھ یونہی بجھ سا گیا ہے ان دنوں
ایک میں ہوں اور بس اک میکدہ ہے ان دنوں
کون پکڑے گا بھلا بچوں کے قاتل کو یہاں
جس طرف دیکھوں یہی بس شور سا ہے ان دنوں
ہر طرف خوں ریزیاں ہیں ہر طرف آہ و بکا
ملک میرا بن گیا ظلمت کدہ ہے ان دنوں
حکمرانوں آپ کے بچے بھی ہوں ایسے جدا
ہر زباں سے ہی نکلتی بدعا ہے ان دنوں
اور کتنا خون بہنے کا تجھے ہے انتظار
اے خدا چپ چاپ تو کیونکر کھڑا ہے ان دنوں
پہلے روٹی نے رلایا اب تو پانی بھی نہیں
ہاۓ کتنا انس مشکل میں گھرا ہے ان دنوں
کیوں نہ باقرؔ روز غربت پر میں بھیجوں لعنتیں
جسم مفلس بیچنے پر تُل گیا ہے ان دنوں
More Love / Romantic Poetry






