دنیاکی نظرمیں وہ میری جانی دشمن ہے
حقیقت میں وہی میرےدل کی دھڑکن ہے
وہ ہرپل میری نظر کےسامنے رہتی ہے
اس کی خوشبو سےمہکتا میراتن من ہے
اپنی ہر ادا پہ جو آج بہت غرور کرتی ہے
میرےسخن نےنکھارا اس کا حسن ہے
اس کےسوا کسی کا تصور نہیں کرسکتا
اب فقط وہی میری شاعری کاعنوان ہے
وہ مجھ سےبےوفائی نہیں کر سکتی
اس بات پہ اصغر کا پختہ ایمان ہے