دھوپ چھاؤں کے کھیل کھیل میں
Poet: ا ے ایس عارف By: ا ے ایس عارف, Mississaugaکیسے خوابوں کے بندھن بنا گئے ھو
یہ رشتہ دل کی چبھن بنا گئے ھو
اپنی سلجھی ھوئی شخصیت کو
میری زندگی کی الجھن بنا گئے ھو
تنہائیاں خواب حسرتیں
بند دیواروں میں انجمن بنا گئے ھو
کبھی مڑ کر تو دیکھتے ساتھی
ھمیں عادی شعر و سخن بنا گئے ھو
پتھروں کے شہر میں نازک
کرچیوں کا بدن بنا گئے ھو
دل کی دوا تو کیا کرتے
لرزتی کانپتی دھڑکن بنا گئے ھو
دھوپ چھاؤں کے کھیل کھیل میں
طوفانوں کو سایہ فگن بنا گئے ھو
حصول اشیاء گراں میں دوست
ھمیں بھی اپنا دھن بنا گئے ھو
More Love / Romantic Poetry






