دیکھتے ہوئے ہمیں شور مچا دیتے ہیں
ایک ہم ہیں انہیں ہروقت دعا دیتے ہیں
ڈائری میں وہ نشانی تو لگا دیتے ہیں
یاد ہر وقت دلاتا ہوں بھلا دیتے ہیں
میں تو احساس محبت کا دلاتا ہوں اسے
کہتے کچھ بھی نہیں نظروں سے گرا دیتے ہیں
ہوتا ہے دست فلک کا ابھی سایہ ان پر
پیار کرتے کی بلا کر ہی سزا دیتے ہیں
ایک ہم ہی نہیں ہیں اور بھی دیوانے جو
جلد بازی میں ہی زنجیر ہلا دیتے ہیں
ہوئی جن جن سے ملاقات سبھی باتیں وہ
جو بتانی نہیں ہوتی وہ بتا دیتے ہیں
خوبصورت حسیں ان جیسا نہیں دیکھا کہیں
وہ حسینوں کے اٹھے سر کو جھکا دیتے ہیں