ذرے ذرے میں مہک پیار کی ڈالی جائے

Poet: احناف By: احناف, Burewala

ذرے ذرے میں مہک پیار کی ڈالی جائے
بو تعصب کی ہر اک دل سے نکالی جائے

اپنے دشمن کو بھی خود بڑھ کے لگا لو سینے
بات بگڑی ہوئی اس طرح بنا لی جائے

آپ خوش ہو کے اگر ہم کو اجازت دے دیں
آپ کے نام سے اک بزم سجا لی جائے

ہو کے مجبور یہ بچوں کو سبق دینا ہے
اب قلم چھوڑ کے تلوار اٹھا لی جائے

سوچ کر عرض طلب وقت کے سلطان سے کر
مانگنے والے تری بات نہ خالی جائے
 

Rate it:
Views: 61
09 Sep, 2025