مجھے ہر خط میں لکھتی ہے
مجھے تم یاد کرتے ہو؟
تمھیں میں یاد آتی ہوں؟
میری باتیں ستاتی ہیں
میری نیندیں جگاتی ہیں
میری آنکھیں رلاتی ہیں
دسمبر کی سنہری دھوپ میں
اب بھی ٹہلتے ہو؟
کسی خاموش رستے سے
کوئی آواز آتی ہے؟
ٹھٹرتی سرد راتوں میں
تم اب بھی چھت پہ جاتے ہو؟
فلک کے سب ستاروں کو
میری باتیں سناتے ہو؟
کتابوں سے تمھارے عشق میں
کوئی کمی آئی؟
یا میری یاد کی شدت سے
آنکھوں میں نمی آئی؟