زندگی میں تری کمی کیوں ھے
آج پھر آنکھ میں نمی کیوں ھے
رات کیا ھو گیا مرےدل میں
خون میں برف سی جمی کیوں ھے
چاند چھپنے لگا فلک پر جب
رات کی نبض پھر تھمی کیوں ھے
نام تیرا مرے لبوں پر ہو
نام لینا یہ لازمی کیوں ھے
موت آنا بہت ضروری ہے
زندگی اس قدر غمی کیوں ھے
بات شیراز کچھ کرو تم بھی
مسکرانا یہ موسمی کیوں ھے