Add Poetry

زندگی ہے اِک فسانہ مرشد

Poet: جنید عطاری By: جنید عطاری, چکوال

زندگی ہے اِک فسانہ مرشد
سانس لینے کا بہانہ مرشد

آ پڑا پھر سے ترے قدموں میں
لے کے خوابِ جاودانہ مرشد

در تمھارا چھوڑ کے کیوں جاؤں
اِک یہی تو ہے ٹھکانہ مرشد

جو بجھائے بھی نہ بجھے گی مجھ سے
آگ ایسی کیا جلانا مرشد

سخت مشکل ہے یہ بار الفت کا
عمر بھر کے لیے اُٹھانا مرشد

آپ ہی سب کچھ ہیں اور میں یعنی
رائیگانِ رائیگانہ مرشد

آخرش جو داستاں ہو جائیں
جی پھر اُن سے کیا لگانا مرشد

Rate it:
Views: 1238
09 Aug, 2013
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets