سمندر کیا کریں گے قطرہ شبنم چرا لائیں

Poet: Yaseen Shahi By: Yaseen Shahi, Islamabad

سمندر کیا کریں گے قطرہ شبنم چرا لائیں
جو ممکن ھو تو زخم ہجر کا مرھم چرا لائیں

تمہارا ساتھ ہے تو ایک بس اپنا ہی جیون کیوں
جہاں والوں کی ساری عمر آؤ ہم چرا لائیں

بہاروں کے چلے جانے خزاں آنے کا ڈر نہ ھو
کوئی ایسا محبّت کا نیا موسم چرا لائیں

خبر ھو نیند کی پریوں نہ ہی خوابوں کی دیوی کو
تمھیں پلکوں کی ڈولی میں بٹھا کر ھم چرا لائیں

ھمیں جذبات کے صحرا کو بھی سیراب کرنا ھے
کسی ٹوٹے ھوئے انساں کی چشم نم چرا لائیں

سدا کی مسکراہٹ ان کےہونٹوں پہ سجانے کو
چلو شاہی ذرا چپکے سے ان کےغم چرا لائیں
 

Rate it:
Views: 942
20 Dec, 2010