شجر سے پتے گر جا تے ہیں
گر کر زمیں سے مل جاتے ہیں
کبھی کسی نے ہمار ی تعریف نہیں کی
یہ انساں بھی کتنے خود غرض ہوتے ہیں
جہاں نا ہید دیکھی تعر یف کر دئیے
ذہن نشین رکھنا لباس شجر ہم ہوتے ہیں
ٹہنی پر پتے نہ ہو تو پھول لا حسن ہے
پھول گلشن کو قابل دید بنا دیتے ہیں
دیکھ قدرت کا کرشمہ ہمیں ضرورت انساں بنایا
ہماری سانسوں سےہی انساں سانسے لیتے ہیں
مت کر گلشن اتنا غرور تجھے زیباہ نہیں دیتا
بے خبر نہ رہنا بہاروں کو خزاں ہٹا دیتے ہیں