تیری یادوں میں جیے جاتے ھیں زھر کے جام پیے جاتے ھیں ںاگوارہ ہے تیری رسوای ہونٹ ہم اپنے سیے جاتے ھیں خون دل سے لکھی اک اور غزل ہم تیرے نام کیے جاتے ھیں آرزو تجھ کو صنم پانے کی لحد میں ساتھ لیے جاتے ھیں