غزل اپنی سنانا چاہتا ہوں

Poet: By: AB Shahzad, Mailsi

غزل اپنی سنانا چاہتا ہوں
میں خود کو آزمانا چاہتا ہوں

بہت رویا ہوں ان کو یاد کرکے
رمق بھر مسکرانا چاہتا ہوں

نہیں مالوب سے شکوہ کروں گا
میں اپنے غم چھپانا چاہتا ہوں

خوشی کے یاد لمحے اب رکھوں گا
سبھی رنجشیں بھلانا چاہتا ہوں

مجھے اک بے وفا سے پیار ہے اب
اسے دلہن بنانا چاہتا ہوں

نہیں لگتا بنا اس کے مرا دل
یہ ہی اس کو بتانا چاہتا ہوں

جدائی سہ نہیں پاؤں گا اب میں
میں ساجن کو منانا چاہتا ہوں

اسے شہزاد ملنے کے لیے اب
سمندر پار جانا چاہتا ہوں

Rate it:
Views: 573
28 Feb, 2021