غزل اپنی سنانا چاہتا ہوں
Poet: By: AB Shahzad, Mailsiغزل اپنی سنانا چاہتا ہوں
میں خود کو آزمانا چاہتا ہوں
بہت رویا ہوں ان کو یاد کرکے
رمق بھر مسکرانا چاہتا ہوں
نہیں مالوب سے شکوہ کروں گا
میں اپنے غم چھپانا چاہتا ہوں
خوشی کے یاد لمحے اب رکھوں گا
سبھی رنجشیں بھلانا چاہتا ہوں
مجھے اک بے وفا سے پیار ہے اب
اسے دلہن بنانا چاہتا ہوں
نہیں لگتا بنا اس کے مرا دل
یہ ہی اس کو بتانا چاہتا ہوں
جدائی سہ نہیں پاؤں گا اب میں
میں ساجن کو منانا چاہتا ہوں
اسے شہزاد ملنے کے لیے اب
سمندر پار جانا چاہتا ہوں
More Love / Romantic Poetry






