Add Poetry

غم کے افسانے

Poet: Bilal Murad Warsi By: Bilal Murad Warsi, Karachi

اس دل میں چھپے غم کے کتنے افسانے ہیں
ظلم ڈھا کر بھی ستمگر بنے انجانے ہیں

اک تجلی سے فقط منور ہوا ہےعالم سارا
پوشیدہ ہر جانب نت نئے بت خانے ہیں

اس وحشت دوراں سے بھاگوں کہ کہاں جاؤں
جہاں تلک بھی نظر جائے ویرانے ہی ویرانے ہیں

حسن و عشق کی بدنامی کے ڈر سے اب وہ
اپنے اپنے ہوتے ہوئے بھی بیگانے ہیں

حلقہ زنجیر یاراں بنا کر چاروں طرف اپنے
مشق سخن کرتے ہوئے تیرے پروانے ہیں

چشم نگاہ یار سے پینے کی طلب ہے ساقی
ویسے تو میسر یہاں پینے کو کئی پیمانے ہیں

بلال ! محبت قیس کا دعویٰ تو کرتے لیکن
کہلاتے پھر بھی تیرے ہی دیوانے ہیں

Rate it:
Views: 413
28 Jan, 2011
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets