لایا ہوں پیار آج میں اپنا خرید کے
کامل اگر ہو پیر مزے ہیں مرید کے
خواہش ملن کی تھی نہیں پوری ہوئی مری
غم ہجر میں ملے ہیں مجھے تو شدید کے
کتمان اس لیے ہی متالم نہیں رہے
کھائے ہیں زخم چاک گریباں چھید کے
مطلس نہیں, سدا رہے گی میری شاعری
ہیں شعر سب ہی میرے زمانے جدید کے
مطران کی چلی نہیں مومر ہی بن گیا
قاتل حسین کے ہی ہیں حامی یزید کے
کہہ آج اس نے صاف دیا کچھ نہیں رہا
قابل نہیں ہوں میں تری شہزاد دید کے