مبتلا گیا ہوں میں کب سے عذاب میں

Poet: AB shahzad By: AB shahzad, Mailsi

مبتلا گیا ہوں میں کب سے عذاب میں
میری گزر یہ زیست رہی ہے عتاب میں

بھولا نہیں سکا میں زیبا چہرہ اس لیے
آتا نظر ہے چہرہ تو اس کا کتاب میں

رب نے حسین خوب بنایا ہے دوستو
لگتا بہت حسین ہے ساجن حجاب میں

کوئی لگا نہ جانے اسے روگ ہجر کا
ہر وقت محو رہتا ہے سجنا شراب میں

جب بھی ملا ہے دیکھی رعونت ہی ہے مگر
دیکھا پے پہلی بار اسے تو عتاب میں

ملتے نہیں ہیں ذہن ہمارے تو دوستو
کوئی ہوئی ہے بھول ہمیں انتخاب میں

کیسے جواب دینا کروفر سے پوچھا تھا
پوچھا سوال ایسا نہیں تھا نصاب میں

یارانے بھول وہ گیا شہزاد برسوں کے
مشکل میں تھا نظر مجھے آیا ہے خواب میں

Rate it:
Views: 351
04 Aug, 2021