مت پوچھ یہ حال

Poet: اےبی شہزاد By: اےبی شہزاد, Mailsi

مت پوچھ یوں یہ حال مرا دل نہیں لگا
جینا ہوا محال مرا دل نہیں لگا

مت روکنا مجھے نہیں رہنا یہاں کبھی
گھر اپنا خود سنبھال مرا دل نہیں لگا

ہوتی نہیں ہے چیز میسر کوئی یہاں
کرتے ہو تم کمال مرا دل نہیں لگا

ناچو یہاں پہ گاؤ بجاؤ گٹار بھی
پاؤ لڈی دھمال مرا دل نہیں لگا

بیمار ہو گیا ہوں پریشان ہوں بہت
یوں مت کرو سوال مرا دل نہیں لگا

بنگلہ یہ کوٹھی کار نہیں چاہیے مجھے
اپنا رکھو خیال مرا دل نہیں لگا

شہزاد کیسے اب میں گزارہ کرو یہاں
ہونے کو اب ہے سال مرا دل نہیں لگا

Rate it:
Views: 268
26 Dec, 2022