مجھے تو نے پوچھا کدھر جاؤں گا میں

Poet: توقیر اعجاز دیپک By: توقیر اعجاز دیپک, جھنگ

مجھے تو نے پوچھا کدھر جاؤں گا میں
غلط ہی ہے سوچا کہ مر جاؤں گا میں

تو میرے اثاثوں کی اب فکر نہ کر
یہ سب کچھ ترے نام کر جاؤں گا میں

حقیقت بِچھڑنے کی سب سے چھپا کر
یہ اِلزام سر اپنے دھر جاؤں گا میں

یہ مانا جدائی بڑا حادثہ ہے
نیا تو نہیں ہے کہ مر جاؤں گا میں

ترے بعد جیون میں وحشت سی ہو گی
مگر یہ نہ سمجھو کہ ڈر جاؤں گا میں

مری دھڑکنوں میں فقط تو بسے گی
ترے دل سے چاہے اتر جاؤں گا میں

ہوں مہتاب جیسا ، شِکستہ ہوا تو
ستاروں کی صورت بکھر جاؤں گا میں

Rate it:
Views: 143
12 Jun, 2024
More Love / Romantic Poetry