محبت کیا مٹائیں گے محبت کے دشمن
تھک ہار جائینگے محبت کے دشمن
ہواؤں میں گھل جائیگی مہک محبت کی
جو محبت جلائیں گے محبت کے دشمن
سائلِ محبت کے ہیں کہی پیروکار یہاں
قافلے روک پائیں گے محبت کے دشمن؟
زخمی دل ، چاک گریبان ، مسکراتے لبِ عاشق
پھر کیسے رلائیں گے محبت کے دشمن
نہال عروج دے خدا جس دلِ محبت کو
پھر کیا گرائیں گے محبت کے دشمن