میرا نہیں رہا تو تمہارا نہیں رہا

Poet: محمود حسین عاکف By: محمود حسین عاکف , Lahore

میرا نہیں رہا تو تمہارا نہیں رہا
اس شہر میں بھی کوئی ہمارا نہیں رہا

کمرے میں چند ایک کتابیں ہی رہ گئیں
دل کو جہان بھر کا سہارا نہیں رہا

برسوں کسی کی یاد منائی گئی مگر
اب ذکر تک بھی اس کا گوارہ نہیں رہا

اک عمر آنکھ رکھتی رہی دید کی امید
آنکھوں کا پھر وہ راج دلارا نہیں رہا

دکھ یہ نہیں ہماری وہ نظروں سے گر گیا
غم یہ بھی ہے وہ یار ہمارا نہیں رہا

عاکف محبتوں کے خسارے پہ بحث تھی
ہم ہنس دیے کہ ہم کو خسارہ نہیں رہا

Rate it:
Views: 246
02 Jun, 2023
More Love / Romantic Poetry