میرا وہ ہمدم وہ ساتھی
Poet: اےبی شہزاد By: اےبی شہزاد, Mailsiمرا وہ ہمدم مرا تھا ساتھی کدھر گیا وہ
 ابھی تھا باقی اسے تو ملنا بچھڑ گیا وہ
 
 کمال تھی سوچ اس کی وہ پیار کرکے
 دکھا کے آئینہ سب کو حیران کر گیا وہ
 
 ملا تھا مجھ کو لگا وہ کہنے نواب ہو تم
 ملا کے نظروں سے نظریں دل میں اتر گیا وہ
 
 کبھی ملاقات اپنی تنہا نہیں ہوئی ہے
 ملو اکیلے یہ کہہ کے یارو مکر گیا وہ
 
 نہیں وہ حالات اس کے غربت چلی گئی ہے
 زمانے کی ٹھوکریں ہی کھا کر سدھر گیا وہ
 
 نہ جانے کیسے تباہ و برباد ہو گیا ہے
 نہیں کروفر رہی وہ ہو دربدر گیا وہ
 
 بنا بتائے وہ چل دیا ہے خبر یہی ہے
 نہیں ملے گا چلا تو شہزاد گھر گیا وہ
More Love / Romantic Poetry






