تومیری باتوں کا ملال نہ کر
اس طرح برا اپنا حال نہ کر
اگر مجھ سے پیار نہیں رہا
پھر میری سمت خیال نہ کر
خود داری تو دامن نہ چھوڑ
مفلسی میں کسی سےسوال نہ کر
حال کو اپنے دھیان میں رکھ
گزرے کل کا خیال نہ کر
یہ خود ہی سنبھل جائے گی
اپنی کیفیت کو تو بحال نہ کر