Add Poetry

میری داستاں ہے جو بےنشاں

Poet: habib ur rehman By: habib ur rehman , chakwal

میری داستاں ہے جو بےنشاں
نہیں عشق کی ہے یہ انتہا

کہ میں زندہ ہوں اک آس پر
نہیں یہ جفاؤں کی انتہا

میرے دل میں رہ اک کمی گئی
کہ وہ پوریی ہو ہے یہ اانتہا

لب یار میں رہی نہ سکت
طوفان شور کی ہے یہ انتہا

سبب اس کے قریب اجل میں ہوں
بے وفائی کی ہے یہ انتہا

نظر آدم نے کیا ہے یہ اخذ
میرے عزر کی ہے یہ انتہا

ہوا آشنا ہوں ابھی دور سے
ہے یہ نا آشنائ کی انتہا

کہ بہانے اس کہ ہزار ہیں
میرے مرنے کی ہے یہ انتہا

شوق دیدار جو سبب معراج بنا
محبتوں کی ہوئ ہے یہ انتہا

جو تھے فاصلے سب ہی سمٹ گۓ
رکے جبرائل ہے یہ انتہا

دیا تحفہ کتنا وہ دل نشیں
نہ سمٹ سکا ہے یہ انتہا

کہ مثال زمانہ وہ بن گئی
وفاوں کی ہوئ ہے یہ انتہا

حبیب تو بھی پیدا مثال کر
جو محبت ہے کی انتہا کی کر

کہ زمانہ کرتا رہے یہ ورد
ہے یہ انتہا،ہے یہ انتہا

Rate it:
Views: 332
09 Jul, 2015
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets