میرے الفاظ کی گہرائی میں عکس جمال اسکا تھا
غزل میری مگر دل میں خیال اسکا تھا
میں شاعر تو نہ تھا مگر اس نے بنا دیا
آنکھیں شرابی ھونٹ ساگر چہرہ کمال اسکا تھا
میں کیسے مان لو کہ اسکو مجھ سے محبت نہیں
بچھڑتے وقت میری طرح عجب حال اسکا تھا
مجھے اپنے اجڑ جانے سے نہیں تھا کوئی سروکار
میں اس لیے افسردہ تھا کہ مجھے ملال اسکا تھا
تنہائی میں بھی جو اس نے نہ کہہ سکا
آصف بھری محفل میں کہہ گیا کہ یہ کمال اسکا تھا