میرے اندر تو فقط شیطان رہتا ہے کوئی
Poet: By: عدنان فاروق, Lahoreمیرے اندر تو فقط شیطان رہتا ہے کوئی
میں یہ سمجھا تھا کہیں انسان رہتا ہے کوئی
حسن کی دیوی ہے تُو سجدے کروں گا بارہا
تُجھ کو دیکھوں تو کہاں ایمان رہتا ہے کوئی
جب ہوائے سرد کی دستک پڑے دل پر مرے
تیرے آنے کا یونہی امکان رہتا ہے کوئی
ساقیا تُو کس نگر کو جا چکا بتلا مجھے
بعد تیرے میکدہ ویران رہتا ہے کوئی
خود میں تُو دیکھے اگر موجود ہے وہ با وفا
میرے اندر بھی کہیں عدنان رہتا ہے کوئی
More Love / Romantic Poetry






