میرے عشق کو تم نے
کیا سے کیا بنا دیا
میں جسے عبادت
کہا کرتی تھی
تم نے ُاسے گناہ کہہ دیا
میں تو تمہارے لفظوں میں
پھول ڈھونڈتی تھی پر
تم نے اپنے ہر لفظ کے
ساتھ کانٹا لگا دیا
میرے ارمان
میرے خواب تو
میری زندگی تھے
تم نے انہیں ادھورہ
چھوڑ کر میرے لئے
سزا بنا دیا
میں کس راہ چلوں
یا کس طرف دیکھوں
جب بھی پوچھا دل سے
ُاس نے بھی
تیرا راستہ دیکھا دیا
میرے محبت کو
ُتو کیوں نہیں سمجھا
جبکہ خدا کے بعد
میں نے تجھے اپنا
مجازی خدا کہہ دیا
جب کرنا ہی خود سے
الگ مجھے تو پھر
کیوں میری ذات کا
خود کو حصہ بنھا دیا
سوچتی ہوں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
میں وہ پل ڈھونڈ کے
لاؤ کہا سے
جب کہا تھا ُتو نے
کہ آج سے تجھے میں نے
اپنا سارا جہان بنا دیا