غم عاشقاں بھی نہیں غم دنیا بھی نہیں
ان کی معصوم نزاکت سے پریشاں ہوں مے
وہ مجھ سے شکوہ نہی کرتے اور محبت بھی نہی کرتے
اے زندگی تیرے واسطے امتحاں ہوں مے
اس راز کے ہمراز تو ہوں گے ہزاروں
کہتے ہے جسکو رازداں ہوں مے
میرا داغ دار دامن تو ہے دنیا کیلئے
تیرے واسطے تو آج بھی بے گناہ ہوں مے
مجھے چوٹ دینے سے پہلے اتنا تو دیکھیے رضا
کہ ناراض بہاروں کا آج بھی میزباں ہوں مے