میں چاہتا ہوں منظر بدل جائے کہیں
Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithiمیں چاہتا ہوں منظر بدل جائے کہیں
اپنی آنکھ سے کنکر نکل جائے کہیں
یوں نگاہوں میں خمار نہ لایا کرو
ورنہ یہ بھید نہ کھل جائے کہیں
میں تحلیل وسعت کے درمیاں رہ گیا
دماغ سوچے کچھ اور دل جائے کہیں
زمانے کے تسلسل کو پھر سوچیں گے
پہلے اپنا رنج تو سنبھل جائے کہیں
اِس تفکر میں دھڑکن چھپائے رکھتا ہوں
کہ تجھ سے رسوائی ٹل جائے کہیں
سارے جہاں کی ہر مسرفی میں سنتوشؔ
ڈھونڈ بھی لو کہ وفا مل جائے کہیں
More Love / Romantic Poetry






