Add Poetry

نئی ہواؤں کے ہمراہ چل رہا ہوں میں

Poet: فاروق نور By: فاروق نور , Burhanpur

نئی ہواؤں کے ہمراہ چل رہا ہوں میں
بدل رہا ہے زمانہ بدل رہا ہوں میں

یہ کیسی آگ ہے اس کے بدن سے اٹھتی ہوئی
کہ اس کو دیکھ رہا ہوں تو جل رہا ہوں میں

لگا کے ہاتھ اسے اب جھلس نہ جاؤں کہیں
قریب آتے ہی اس کے،، پگھل رہا ہوں میں

انہیں یہ فکر نہیں ہے کہ بجھ رہے ہیں وہ
انہیں تو خوف ہے اس کا کہ جل رہا ہوں میں

مرے عروج کی جس نے دعائیں مانگی تھیں
خبر کرو اسے کہ آج ڈھل رہا ہوں میں

جو میرے نام سے ہوتا ہے اب شکن آلود
کئی برس اسی ماتھے کا بل رہا ہوں میں

نہ منزلوں کا پتہ ہے نہ راستوں کا سراغ
بس اک تلاش ہے تیری سو چل رہا ہوں میں

کھٹک رہا ہوں اے دنیا تری نگاہوں میں
تو تیرے سینے پہ کیا مونگڈل رہا ہوں میں؟

ازل سے نور ہے مجھ کو سکونِ دل کی تلاش
اور اس تلاش میں بس؛ گھر بدل رہا ہوں میں

Rate it:
Views: 218
15 Jun, 2023
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets