نم رہتی ہیں آنکھیں میری بھیگی ہوئی ہیں شامیں میری گر میں سچ کہوں تو زہر لگتی ہیں باتیں میری یہاں کیسے ہو پہچان میری مجھ پہ لپٹں ذاتیں میری تیرے جانے کے بعد نواز اندھیری ساری راتیں میری