Add Poetry

وصل کا گیت سناتے کیوں ہو

Poet: Fakhra Batoo By: Shazia Hafeez, Attock

وصل کا گیت سناتے کیوں ہو
ہجر کا درد چھپاتے کیوں ہو

بعد میں نیند جو وتل کرو گے
پہلے خواب جگاتے کیوں ہو

کرتا ہو جو شور آنکھوں میں
نام وہ لب پر لاتے کیوں ہو

پہلے خود ہی دل دے بیھٹے
اب احسان جتاتے کیوں ہو

کہہ دو مجھ کو بھول گئے تم
کہنے سے گھبراتے کیوں ہو

دیس کو خود پردیس بنایا
بولو اب پچھتاتے کیوں ہو

پلٹ کے جو گھائل کر ڈالے
ایسا تیر چلاتے کیوں ہو

سپنا تو سپنا ہوتا ہے
آگ کو برف بتاتے کیوں ہو

Rate it:
Views: 544
01 Aug, 2009
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets